Hot Posts

6/recent/ticker-posts

اردو اپنے ہی گھر میں بیگانی کیوں؟**کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیا

*اردو اپنے ہی گھر میں بیگانی کیوں؟*
*کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیا*
*شیخ مدثر نظر* 
اردو زبان دلوں کو ملانے اور محبت کا پیغام دینے والی زبان ہے ۔اسکی پیدائش اسلیے ہوئی کہ مختلف قوموں اور تہذیبوں کو نزدیک لائے اور یہ زبان آج بھی عوام کے قلب و زہین پر راج کر رہی ہے ۔اس بات سے بھی قطعاً انکار نہیں کیا جاسکتا کہ اردو زبان مختلف تہذیبوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کا بنیادی وسیلہ ہے ۔ہمارے بڑے بڑے اردو داں اور ان کی اولاد جن کی روزی روٹی کا تعلق اردو زبان سے جڑا ہے ۔جب‌ان کے اولاد کی تعلیم کی بات آتی ہے تو ان کی اولاد اعلی تعلیم تو حاصل کرتی ہے مگر افسوس اردو سے نابلد ہوتی ہے ۔کاش ان کے زبان سے یہ بات نکلتی کہ "ہمارے بچے اچھا اردو بولتے ہیں". 
کسی بھی زبان کی بقا کے لئے لازمی ہے کہ اسکو روز گار سے جوڑا جایے مگر بد قسمتی سے آج تک اس زبان کا رستہ روز گار سے نہیں جوڑا گیا ۔یہی وجہ ہے کہ یہ زبان دھیرے دھیرے غائب ہوتی جارہی ہے اور آج اردو زبان کی کیفیت ایک یتیم کی مانند ہوچکی ہے جو خوبصورت تو ہے مگر غربت وافلاس کی وجہ سے کوئی بھی اسے گود لینے کے لئے تیار نہیں ہے.
جہاں تک اردو زبان کی ترقی وترویج کا سوال ہے اس میں ماہرین اور ادباء کا بہت بڑا رول ہوتا ہے لیکن اردو لکھنے والوں کی تعداد بھی نایاب ہوتی جا رہی ہے اور جو زندہ بچے ہیں ان کا بھی کوئی خاص رول نہیں رہا ہے ۔ اردو زبان کی ترقی میں وہ اپنی زمہ داری ایمانداری سے نہیں نبا رہے ہیں ۔معزرت سے کہنا پڑھتا ہے کہ صرف سیلفز اور فوٹوشاپ کے دیوانے ہیں ۔ دوسری جانب آج کے اخبار اردو زبان میں تو چھاپے جاتے ہیں لیکن ان کی زبان معیاری نہیں ہوتی اور یہ معیار دن با دن گرتا جا رہا ہے
 ۔آج اس بات کی ضرورت ہے کہ ہمارے گھروں میں اردو کے رسالے ،اخبارات ،اردو تصنیفات پڑھے جائیں ایسا نہ ہو کہ مستقبل قریب کی پود اردو زبان کو بالکل بھول جائیں ۔
*@ شاید کی اتر جائے تیرے دل میں میری یہ بات*